نئی دہلی ، 29 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے عبادت گاہوں کے تحفظ سے متعلق جو اشاریے دےے ہیں ، ان پر عمل کرنا اور کروانا، روز فتنے نہ پیدا ہوں، اس پر قدغن لگانے کے لئے سخت موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار : ر شاہی امام مولانا سید احمد بخاری جامع مسجد دہلی نے آج نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں کیا آج یہ یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں
انھوں نے کہا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں اکتوبر 1991 میں بنے پارلیمانی ایکٹ عبادت گاہوں کے تحفظ کا
خصوصی قانون پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے واضح تنبیہ کی تھی کہ اس ایکٹ کی رو سے مستقبل میں اس طرح کے مزید فتنوں کو ہوا نہ دی جائے، یہ اب سلسلہ ختم ہو جانا چاہئے لیکن ساتھ میں فیصلے میں کچھ ایسی گنجائش چھوڑ دی گئی، جس کا غلط استعمال ( مس یوز ) اب روز کا وطیرہ بن گیا ہے۔