نئی دہلی،22اگسٹ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے آج اپنے اکثریت کے فیصلے میں طلاق بدعت (مسلسل تین بار طلاق کہنے کی رسم) کو غیر آئینی قرار دیا۔
پانچ رکنی آئینی بنچ کے تین ارکان (جسٹس روهگٹن ایف نریمن،
جسٹس ادے امیش للت اور جسٹس کورین جوزف) نے طلاق بدعت کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ روایت غیر اسلامی ہے۔
اگرچہ آئینی بنچ کی صدارت کر رہے چیف جسٹس جے ایس کیہر اور جسٹس اے عبدالنذیر نے طلاق بدعت کو غیر قانونی قرار دینے کے تین دیگر ججوں کے فیصلے سے اختلاف کیا ہے ۔