: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی، 09 اگست (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کو ممبئی کے ایک کالج میں طالب علموں کے حجاب، نقاب، ٹوپی یا مذہبی بیجز کے استعمال پر پابندی لگانے والے ایک سرکلر کے ذریعے جاری حکم پر روک لگا دی جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کالج کے اس طرح کا سرکلر جاری کرنے پر حیرت کا اظہار کیا اور اسے جاری کرنے والے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے کئی سوالات پوچھے بنچ نے کالج انتظامیہ سے یہ بھی پوچھا کہ انہوں نے آزادی کے اتنے سالوں کے بعد اچانک یہ سرکلر جاری کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟ اس پر کالج کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ کالج کا قیام 2008 میں ہوا تھا۔
سر کلر پر عبوری روک لگاتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت 18 نومبر 2024 کو کرے گی۔ تاہم بنچ نے واضح کیا کہ کلاس
رومز میں برقع کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اس کے ساتھ ہی بنچ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کوئی بھی اس حکم کا غلط استعمال نہیں کرے گا۔
جیسے ہی سماعت شروع ہوئی بنچ نے کالج کی طرف سے پیش ہونے والی سینئر ایڈوکیٹ مادھوی دیوان سے پوچھا کہ یہ کیا ہدایت ہے؟ کوئی ایسی چیز نہ پہنیں جس سے مذہبی شناخت ظاہر ہو۔ کیا نام مذہبی شناخت کو ظاہر نہیں کرے گا ؟ اس پر وکیل نے کہا کہ یہ مذاکرات میں رکاوٹیں ہیں۔ کالج ایک شریک تعلیمی نجی غیر امدادی ادارہ ہے، جس کی خود مختاری نہیں چھینی جاسکتی۔ لڑکیاں ہمیشہ اسے نہیں پہنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف تین لڑکیوں کو اس میں مسئلہ ہے۔ بینچ نے وکیل سے پوچھا کہ کیا یہ لڑکی پر منحصر نہیں ہے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہے ؟ کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ تلک لگانے والے شخص کو اجازت نہیں ہونی چاہئے؟