نئی دہلی، 27 ستمبر (ایجنسی) سپریم کورٹ نے ایودھیا زمینی تنازع کو بڑی بینچ کو بھیجنے سے آج انکار کر دیا۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی تین رکنی بینچ نے 2۔ 1 کی اکثریت والا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسماعیل فاروقی معاملے میں اس عدالت کا فیصلہ تحویل اراضی سے منسلک تھا اور ایودھیا زمینی تنازعہ کی سماعت میں اس نقطہ کو شامل نہیں کیا جا سکتا۔ بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنذیر شامل ہیں۔ جسٹس بھوشن نے اپنی اور چیف
جسٹس کی جانب سے فیصلہ سنایا جبکہ جسٹس نذیر نے الگ فیصلہ سنایا۔
جسٹس بھوشن نے کہا کہ فاروقی معاملے میں نماز پڑھنے سے متعلق پانچ رکنی آئینی بنچ کا فیصلہ تحویل اراضی سے منسلک تھا۔ اسے ایودھیا زمین کے تنازع سے منسلک کرکے نہیں دیکھا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں، ایودھیا زمین کے تنازع کو بڑی بینچ کے سپرد کرنے سے انکار کر دیا۔ اب ایودھیا تنازعہ کی سماعت 29 اکتوبر کو ہوگی ۔