ے پور۔ فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوت‘ کی ریلیز کی تاریخ آگے بڑھائے جانے سے متعلق راجستھان اور مدھیہ پردیش کی نظر ثانی عرضیاں سپریم کورٹ میں مسترد ہونے کے بعد ریاستی حکومتوں کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ سپریم کورٹ نے فلم ریلیز ہونے سے لا اینڈ آرڈر بگڑنے کی دونوں ریاستی حکومتوں کی نظر ثانی کی درخواستوں کو اس بنیاد پر قبول نہیں کیا کہ اظہار رائے کی آزادی کو محدود نہیں کیا جا سکتا۔ لا اینڈ آرڈرکو سنبھالنا ریاستی حکومتوں کا کام ہے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے ریاستی حکومتوں سمیت تمام عرضیاں مسترد کرنے سے 25 جنوری کو فلم ’پدماوت ‘کے ملک بھر میں ریلیز
ہونے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اب بھنسالی کی اس فلم کو کہیں بھی دکھائے جانے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ فلم ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں کام کرنے والی کمپنیوں نے اگرچہ کل ریاستی حکومت کو تحریری طور پر مطلع کرکے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ راجستھان میں فلم کی نمائش نہیں کریں گے، اس کے باوجود اب سپریم کورٹ کے نئے فیصلہ سے راجستھان میں ضمنی انتخابات اور یوم جمہوریہ کی وجہ سے اب فلم کی نمائش کے دوران ہونے والی توڑ پھوڑ کے خدشات سے حالات متاثر ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
ادھر ریاست کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرے گی اور ریاست میں لا اینڈر آرڈر کے حالات کو کسی طرح بگڑنے نہیں دیا جائے گا۔