چنئی، 19 اگست (یو این آئی) انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) گردش پذیر سورج کا مطالعہ کرنے کے لیے اپنے پہلے سولر ایکسپلوریشن مشن 'آدتیہ ایل 1 سیٹلائٹ' کو لانچ کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور آئندہ چند دنوں میں اس مشن کے لیے ایک قطبی سیٹلائٹ لانچ گاڑی (PSLV) استعمال کی جائے گی۔
اسر ونے کہا کہ سورج قریب ترین ستارہ ہے اس لیے اس کا دوسرے ستاروں کے مقابلے زیادہ تفصیل سے مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سورج کا مطالعہ کر کے ہم اپنی کہکشاں کے ستاروں کے ساتھ ہی دیگر کہکشاؤں میں موجود ستاروں کے بارے میں بھی بہت کچھ جان سکتے ہیں۔ اسرو نے کہا، "سورج ایک بہت ہی متحرک ستارہ ہے اور جو ہم دیکھتے ہیں اس سے کہیں زیادہ کشادہ ہے۔ یہ بہت سے دھما کہ خیز واقعات کو ظاہر
کرتا ہے اور نظام شمسی میں توانائی کی بڑی مقدار جاری کرتا ہے۔ اگر اس طرح کے دھما کہ خیز شمسی واقعات کارخ زمین کی طرف ہو جائے تو یہ زمین کے قریب فضائی ماحول میں کئی طرح کے گڑ بڑیووں کا باعث بن سکتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مختلف خلائی جہاز اور مواصلاتی نظام اس طرح کے خلل کا شکار ہوئے ہیں اور اس لیے ایسے واقعات کی پیشگی انتباہ اصلاحی اقدامات کے لیے پہلے سے ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، اگر کوئی خلا باز برادر است ایسے دھما کہ خیز واقعات کا شکار ہو جائے تو اسے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ سورج پر مختلف تھر مل اور مقناطیسی مظاہر انتہائی درجے کے ہیں۔ اس طرح سورج سے مظاہر کو سمجھنے کے لیے ایک اچھی قدرتی تجربہ گاہ بھی فراہم ہوتی ہے جس کا براہ راست تجربہ گاہ میں مطالعہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔