بنگلورو، 10 فروری (یو این آئی) کرناٹک ہائی کورٹ کی تین ججوں کی بنچ نے جمعرات کو کالجوں میں حجاب پہن کر کلاسوں میں داخلہ لینے کی درخواست کرنے والوں کو عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا اور حجاب تنازع پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
کرناٹک کے چیف جسٹس رتوراج اوستھی نے کہاکہ ہم اس معاملے پر جلد از جلد فیصلہ دینے کے لیے تیار ہیں، لیکن تب تک ہمیں لگتا ہے کہ امن بحال ہونا چاہیے۔ اس دوران طالبات کو مذہبی لباس پہننے پر اصرار نہیں کرنا چاہیے جو ان کے لیے مناسب نہیں ہے۔
درخواست گزاروں
کے وکیل دیودت کامت نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ طلباء کے حقوق کو کم کرنے کے مترادف ہے۔جس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ چند دنوں کی بات ہے عدالت سے تعاون کریں۔ ہم کیس کی سماعت کے دوران تمام مذہبی رسومات کو اپنانے سے روک دیں گے۔
سماعت کے دوران جسٹس اوستھی نے وکیل کامت کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بنچ کو لگتا ہے کہ یہ معاملہ اب ختم ہو گیا ہے کیونکہ سنگل بنچ نے معاملے کو بڑی بنچ کو بھیج دیا ہے۔سنگل بنچ کے جسٹس کرشنا ایس دکشت پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس معاملے میں اہم آئینی امور شامل ہیں۔