ذرائع:
حیدرآباد:چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت کسان اور تعلیمی کمیشن قائم کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔اورحکومت جلد ہی اس کا اعلان کرےگی۔ جمعہ کو چیف منسٹر نے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ اس موقع پرچیف منسٹر ریونت نے کہاکہ تعلیمی کمیشن فیصلہ کرے گا کہ ہمارا تعلیمی نظام کیسا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا چوک کو ان کی حکومت بننے کے فوراً بعد کھول دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پرجا بھون کو عوام کے لئے دستیاب کرایا گیا ہے۔ عوامی حکمرانی پروگرام کے ذریعے فلاحی اسکیموں کے لئے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ایس سی، ایس ٹی اور بی سی اقلیتی اقامتی تعلیمی 25 ایکڑ پر ایک ہی مربوط کیمپس میں قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسے کوڑنگل میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ذات پات اور مذہبی تفریق کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصل بیمہ
اسکیم کو پوری قوت کے ساتھ روبہ عمل لایاجا رہا ہے۔ کراپ روٹیشن اسکیموں کو زیادہ ترجیح دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ کے سی آر حکومت کے الجھنوں کو دورکرتے ہوئے مخلوعہ جائیدادوں کوپرکیاگیا۔ یہ واضح کیا گیا ہے کہ تقرریاں یوپی ایس سی کی طرز پرٹی ایس پی اےایس سی کے ذریعے کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قولدار کسانوں کے تحفظ کے حوالے سے کل جماعتی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ ہم سب کی تجاویز اور مشورے کی بنیاد پر قولدار کسانوں کے تحفظ کے لئے قانون لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بھروسہ ایک سرمایہ کاری کی امداد ہے۔ ہم اس پر وسیع بحث چاہتے ہیں کہ بھروسہ کس کو دیا جائے۔ اس کی وضاحت کی گئی ہے کہ ضرورت پڑنے پر بے بس اور حقیقی مستحقین کی اس سے زیادہ مدد کی جا سکتی ہے۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ اسمبلی میں مال، بجلی اور آبپاشی کے شعبوں کی مکمل تفصیلات کے ساتھ ایک وائٹ پیپر جاری کیا گیا ہے۔