نئی دہلی/10جولائی(ایجنسی) ہندوستان اور جنوبی کوریا نے اپنی خصوصی اسٹریٹجک شراکت کو نئی اونچائی اور مجموعی اقتصادی شراکت کے معاہدے کو مزید بہتر کرتے ہوئے "ارلی ہارویسٹ پیکج" کے طور پر ٹھوس پہل کی اور دنیا میں مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہونے والے تکنیکی تبدیلیوں کے پیش نظر "انوویشن کوآپریشن سینٹر" اور "فیچر اسٹریٹجی گروپ" قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کے درمیان یہاں حیدرآباد ہاؤس میں ہونے والی میٹنگ میں یہ فیصلے کئے گئے۔میٹنگ میں دونوں ممالک نے باہمی تعاون کے 11 معاہدوں پر دستخط
کئے جن میں دونوں ممالک کے اقتصادی اور کاروباری تعلقات کو نئی اونچائی تک لے جانے کی کوشش کی گئی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ سشما سوراج، صنعت و تجارت کے وزیر سریش پربھو، وزیر مواصلات منوج سنہا، خارجہ سکرٹری وجے گوکھلے وغیرہ موجود تھے۔
میٹنگ کے بعد مشترکہ پریس بیان میں مسٹر مودی نے کہا، "مجھے خوشی ہے کہ ہم نے اپنے مجموعی اقتصادی شراکت پر مبنی معاہدے کو بہتر کرنے کی سمت میں آج ارلی هارویسٹ پیکج کے طور پر ایک ٹھوس قدم اٹھایا ہے۔ اپنے تعلقات کے مستقبل اور دنیا میں ہونے والی تیز تکنیکی تبدیلیوں کے پیش نظر ہم نے ساتھ مل کر انوویشن کوآپریشن سینٹر کا قیام اور فیچر اسٹریٹجی گروپ کی تشکیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے"۔