سعودی/5نومبر(ایجنسی) امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" کے کالم نگار سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقی کے بیٹوں نے اپنے والد کی لاش کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر نہ تو ان کے موت کی تصدیق کی جا سکتی ہے اور نہ ہی ان کی آخری رسوم ادا کئے جاسکتے ہیں۔ خاشقجی کے دونوں بیٹے صالح خاشقجی اور عبداللہ خاشقجی اپنے والد کی موت کے بعد پہلی بار میڈیا کے سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے اتوار کو "سی این این" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ "والد کے 2 اکتوبر کو لاپتہ ہونے اور اس کے بعد ان کے قتل کی رپورٹ آنے کے بعد سے خاشقجی خاندان لامتناہی کرب میں ہیں۔" انہوں نے کہا کہ وہ کیسے مان لیں کہ ان کے والد اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ اگر ان کی موت ہوگئی ہے تو ان کی لاش کے بغیر ان کی
آخری رسوم کیسے ادا کی جاسکتی ہے۔صالح خاشقجی نے لاش کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم انہیں مدینہ کے جنۃ البقیع قبرستان میں دفنانا چاہتے ہیں۔ ہم ان کی آخری رسوم ادا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم بس دل کو تسلی دینے کے لئے یہ سوچ سکتے ہیں کہ کاش! ان کی موت دردناک نہیں ہوئی ہوتی، سب کچھ اچانک ہوا ہو یا وہ پرامن طریقے سے موت کے آغوش میں سما چکے ہوں۔"
واضح رہے کہ خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی عرب قونصلیٹ جانے کے بعد سے لاپتہ تھے۔ ترکی شروع سے ہی دعوی کررہا تھا کہ صحافی کا قونصلیٹ کے اندر قتل کردیا گیا تھا لیکن سعودی عرب نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ خاشقجی اس کے قونصلیٹ سے نکل گئے تھے۔ معاملہ طول پکڑنے کے بعد بالآخر اس نے قتل کی واردات کو قبول کرلیا اور کہا کہ کچھ برے لوگوں نے صحافی کا قونصلیٹ کے اندر قتل کردیا۔