نئی دہلی،7 جنوری(یواین آئی) کانگریس صدر سونیا گاندھی نے پٹرول ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمت میں بے حد اضافے کی سخت تنقید کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ مودی حکومت کو عوام کی فکر نہیں ہے اور اسی لئے کسان اس کی پالیسیوں سے پریشان ہوکر تحریک کررہے ہیں۔
محترمہ گاندھی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں عوام کو راحت دینے کےلئے پٹرول اور ڈیزل کی اضافی شرحوں کو واپس لینے اور شدید ٹھنڈ میں دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے لاکھوں کسانوں کی تحریک ختم کرنے کےلئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ ملک آج دوراہے پر کھڑا ہے۔ ایک طرف ان داتا 44 دنوں سے دہلی کی سرحدوں پر اپنے
جائز مطالبات کی حمایت میں کھڑے ہیں تو دوسری طرف بے لگام ، بے حس اور بے رحم بی جے پی حکومت غریب کسان اور درمیانے طبقے کی کمر توڑنے میں لگی ہے اور کورونا سے تباہ معیشت کے درمیان مرکزی حکومت خزانہ بھرنے میں لگی ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ خام تین کی قیمت 50.96 ڈالر فی بیرل ہے یعنی صرف 23.43 فی لیٹر ہے لیکن ڈیزل 74.38 اور پٹرول 84.20 فی لیٹر میں فروخت کیا جا رہا ہے۔بین الاقوامی بازاروں میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت عام صارفین کو اس کا فائدہ دینے کے بجائے کسٹم ڈیوٹی میں بےحد اضافہ کرکے ریکارڈ منافع وصول کررہی ہے۔پچھلے ساڑھے چھ برسوں میں حکومت نے پروڈکشن فیس بڑھاکر 19 لاکھ کروڑ روپے وصولے ہیں۔