نئی دہلی، 15 فروری (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ قومی اقلیتی کمیشن میں سات میں سے چھ عہدے اکتوبر 2020 سے خالی کیوں ہیں؟ جسٹس پرتبھا ایم سنگھ کی واحد رکنی بینچ نے خالی عہدوں کو بھرنے کی دخواست کرنے والی عرضی پر وزارت اقلیتی امور کو 10 دن میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عرضی گذر ابھے رتن بدھ نے دعویٰ کیا کہ موجودہ صورتحال کے سبب ان کے بدھ اقلیتی برادری کے تحفظ
اور مفاد متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایک مناسب فورم کے بغیر کمیشن اقلیتی برادریوں کے مسائل حل کرنے کی استعداد نہیں رکھتا۔
ایڈیشنل سالسٹر جنرل چیتن شرما نے جواب دہدنگان کی فہرست میں وزیراعظم کے دفتر (پی ایم او) کا نام ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تقرری کے عمل میں پی ایم او کا کوئی کردار نہیں ہے جس کے بعد عدالت نے فہرست سے پی ایم او کا نام حذف کر دیا۔
اگلی سنوائی آٹھ مارچ کو ہوگی۔