کرناٹک میں کیا سدا رمیا حکومت کی واپسی ہونے جا رہی ہے؟حال ہی میں ہوئے ایک سروے میں ووٹرس نے دس میں سے سات نمبر دئے ہیں۔کر ناٹک کے ووٹرس نے اسکول بجلی اور پانی کی سپلائی کے مسئلے پر موجودہ حکومت کو تھمس۔اپ کیا ہے۔حالانکہ بات جب روزگار کے موقع مہیہ کروانے اور بدعنونی کوکنٹرول میں کرنے کی آئی تو ووٹروں میں مایوسی نظر آئی۔
کانگریس کی قیادت میں سدا رمیا حکومت کو ووٹرس نے دس میں سے نمبر دئے ہیں۔ایسو سی ایشن فار ڈیمو کریٹک ریفارمس (اے ڈی آر)اور دکش نام کی تنظیموں نے دو سو پچیس اسمبلی شعبوں میں تیرہ ہزار دو سو چوبالیس لوگوں سے بات کرکے یہ نتیجہ نکالا ہے۔دسمبر 2017سے لیکر
فروری 2018کے درمیانکئے گئے اس سروے میں فوکس اس بات پر لکھا گیا تھا کہ لوگ آئندہ انتخابات کے مد نظرکن مسائل کو سب سے اہم مان کر مسائل پر ریاستی حکومت کی پرفارمنس کو ریٹ کرنے کیلئے بھی کہا گیا۔
دیہی علاقوں میں ووٹروں نے اسکول سے متعلق مسائل پر7.85 ریٹ کیا،بجلی سپلائی کے معاملے میں7.83 پبلک ٹرانسپورٹ پر ریٹ کیا گیا۔بجلی سپلائی کے معاملے میں 7.56،فوڈ ڈسٹریبیوشن سبسڈی کیلئے 7.56ریٹ کیالیکن روزگار مہیہ کروانے کے موقع ،کرپشنمٹانے ،نوکریوں سے جڑی ٹریننگ جیسے مسائل پر لوگوں نے مایوسی ظاہر کی۔ان معاملوں پر ووٹروں نے 6۔70،6.67،6.60 ریٹ کیا۔حا لانکہ کل ملاکر دیہی ووٹرس نے حکومت کو 10 میں سے 7۔05 نمبر دئے۔