نئی دہلی : مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے شوپیاں میں ہوئی فائرنگ معاملے میں میجر ادیتہ کمار کے خلاف درج معاملے کو منسوخ کرنے کے سلسلے میں ایک نئی عرضی آج سپریم کورٹ میں داخل کی۔ مرکزی حکومت نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ میجر اور دیگر جوانوں کے خلاف دائر ایف آئی آر کو منسوخ کردیا جانا چاہئے کیوں کہ ریاستی حکومت کی ایف آئی آر کی وجہ سے ریاست میں آرمڈ فورسیزاسپیشل پاور ایکٹ (افسپا) بے معنی ہوجائے گا۔
حکومت کی دلیل ہے کہ اس معاملے میں فوجیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے مرکزی حکومت سے
منظوری بھی نہیں لی گئی ۔ خیال رہے کہ شوپیاں میں پتھرچلانے والوں پر کی گئی فائرنگ میں تین افراد کی موت کے بعد جموں و کشمیر پولیس نے دسویں گڑھوال رائفل کے میجر ادیتہ کمار اور دیگر جوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے حالانکہ چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ نے میجر ادیتہ کے والد لفٹننٹ کرنل کرم ویر سنگھ کی عرضی پر گذشتہ پانچ مارچ کو ایک عبوری حکم جاری کرکے میجر کے خلا ف24 اپریل تک کسی بھی طرح کی انکوائری سے ریاستی حکومت کو روک دیا تھا مرکزی حکومت کی اس نئی عرضی کی سماعت 24 اپریل کو لفٹننٹ کرن کرم ویر سنگھ کی عرضی کے ساتھ ہی ہوگی۔