سری نگر، 20نومبر :- کشمیری مسلمانوں نے ایک بار پھر مذہبی ہم آہنگی، اخوت اور انسانیت نوازی کی عمدہ مثال قائم کرتے ہوئے مقامی کشمیری پنڈت موتی لال رازدان کی آخری رسومات سرانجام دیں۔
وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے ووسن نامی گاؤں کا رہائشی موتی لال اتوار کے روز مختصر علالت کے بعد انتقال کرگیا، جس کے بعداُن کے پڑوسی کشمیری مسلمانوں کی ایک بھاری جمعیت
نے نہ صرف آنجہانی موتی لال کی آخری رسومات سرانجام دیں بلکہ اُن کی ارتھی کو اپنے کندھوں پر اٹھانے کے علاوہ چتا کو آگ لگانے کے لئے درکار لکڑی اور دوسری چیزیں مہیا کیں۔
56 سالہ موتی لال کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انیس سو نوے کی دہائی میں جب بیشتر کشمیری پنڈت وادی چھوڑ کر چلے گئے تو انہوں نے یہاں ہی اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی۔