نئی دہلی/18مئی(ایجنسی) لوک تنتر جنتا دل (ایل جے ڈی) کے سرپرست شرد یادو نے آج الزام لگایا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے اور مودی حکومت جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کررہی ہے اور سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکراس کی مخالفت کرنی چاہئے۔
مسٹر یادو نے یہاں پارٹی کے فاونڈیشن کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ملک میں دہشت کا ماحول پیدا کردیا ہے اور اس کی وجہ سے تمام سیاسی جماعتیں خاموش ہیں۔ حکومت کے وزراء بھی خوف زدہ ہیں اور مناسب بات عوامی طورپر نہیں کرپاتے ہیں۔ آئین نے لوگوں کو ووٹ دینے اور بولنے کی آزادی دی ہے لیکن مودی حکومت کے طریقہ کار سے یہ خطرے میں پڑتی جارہی ہے۔
سوشلسٹ لیڈر نے کہا کہ کرناٹک میں پچپن فیصد لوگوں نے بی جے پی کے خلاف ووٹ دیا ہے اور اسے 104 سیٹیں ملی ہیں جب کہ کانگریس اور جنتا دل سیکولر کو 117سیٹیں ملی ہیں اس کے باوجود وہاں بی جے پی حکومت کو حلف دلائی گئی ہے۔ منی پور، گوا اور میگھالیہ میں کانگریس کو زیادہ سیٹیں ملی تھی اس کے باوجود کم سیٹ رکھنے والی پارٹیوں کی حکومت بنوادی گئی۔ بہار میں مہاگٹھ بندھن کے ٹوٹنے کے بعد راشٹریہ جنتا دل سب سے بڑی پارٹی تھی لیکن اس کی حکومت بنوانے کے بجائے جنتا دل یو کے لیڈر نتیش کمار کی حکومت قائم کردی گئی۔
مسٹر یادو نے
کہا کہ اٹل اڈوانی کے وقت بی جے پی کا قومی ایجنڈا تھا او ریہ پارٹی پالیسیوں پر چلتی تھی۔ اٹل بہاری حکومت صرف ایک ووت سے گر گئی تھی اور انہوں نے اخلاقی بنیاد پر استعفی دے دیا تھا ۔ آج اخلاقیات نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر سال دو کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا اور اب جب یہ معاملہ اٹھایا جاتا ہے تو انہیں پکوڑ ابیچنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ مودی حکومت کے چار سال کے دور حکومت میں آٹھ کروڑ نوجوانوں کو اگر روزگار ملا ہوتا تاو اس سے سماج کے دلت ، پسماندہ اور کمزور طبقات کو بھی فائدہ ہوتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت کے دور میں 4600نوجوانوں نے خودکشی کرلی ہے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ مسٹر مودی نے کسانوں کو ان کی فصل لاگت کا ڈیڑھ گنا قیمت دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ فصلوں کا کوئی خریدار نہیں ملتا اور کسان کو اونے پونے داموں میں اسے فروخت کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ خودکشی کرنے کیلئے مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت تمام وعدے بھول گئی ہے او رہندو مسلم فساد کراکر اقتدار میں برقرار رہنا چاہتی ہے۔ حال ہی میں کرناٹک میں بھی فساد کرانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکی۔ انہوں نے اس کے لئے وہاں کے عوام کو مبارک باد دی۔