: شروع الله کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
: سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے
بڑا مہربان نہایت رحم والا
انصاف کے دن کا حاکم
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی توبہ اس کے مرنے سے پہلے پہلے تک قبول فرماتا ہیں (چنانچہ بندے کو مایوس نہ ہونا چاہئے)۔ (حضرت عبداللہ بن عمرؓ۔ ترمذی شریف)
نئی دہلی، 5 فروری ( یواین آئی) دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا معاملے کے چاروں قصورواروں کے ڈیتھ وارنٹ کے عمل کو ملتوی کرنے کے لئے نچلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرنے سے بدھ کو انکار کرتے ہوئے سات دن کے اندر اندر تمام قانونی متبادل بروئے کار لانے کا حکم دیا۔جج سریش كیت نے آج اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ چاروں قصورواروں کو الگ الگ پھانسی دینے کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری نہیں کئے جا سکتے ۔ عدالت نے کہا کہ سبھی قصورواروں کو ایک ساتھ ہی پھانسی ہوگی ۔ جج كیت نے چاروں مجرموں کو ہدایت دی ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں تو آج سے ایک ہفتے کے اندر اندر آپ اپنی سبھی قانونی خانہ پری پوری کر لیں۔عدالت نے کہا کہ قصوروار مکیش کو صرف اس لئے الگ نہیں کیا جا سکتا ہے کہ وہ سارے متبادل بروے کا ر لا رہا ہے ۔ عدالت نے افسران کی بر وقت کارروائی نہیں کرنے پر تنقید کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ سپریم کورٹ نے چاروں کی پھانسی کی
سزا کو مئی 2017 میں برقرار رکھا تھا ۔ اس کے باوجود افسران سو رہے تھے۔جج كیت نے کہا کہ ایک ہفتے بعد ڈیتھ وارنٹ لاگو کرنے کا عمل کو شروع ہو جائے گا ۔ جج كیت نے اتوار کو اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی سرکار اور دہلی حکومت کی مشترکہ درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا ۔ واضح ر ہے کہ چاروں کی پھانسی دو مرتبہ ٹل چکی ہے ۔ پہلے 22 جنوری کو پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کیا گیا تھا ۔ اس کے بعد یکم فروری کو پھانسی کے لئےڈیتھ وارنٹ جاری ہوا تھا لیکن قصورواروں کے قانونی عمل کو اپنانے کا عمل پورا نہ ہونے کی دلیل پر پھانسی دو بارہ ٹل گئی ۔ نربھیا معاملے میں ونے کمار شرما، مکیش کمار سنگھ، پون گپتا اور اکشے کمار کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے ۔ اس معاملے میں کل چھ ملزم تھے جس میں سے ایک نے سماعت کے دوران ہی تہاڑ جیل میں پھانسی لگا لی گئی تھی جبکہ ایک اور نابالغ تھا جو سزا پوری کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا تھا ۔