نئی دہلی، 05 مارچ (یو این آئی) سپریم کورٹ نے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا اجتماعی آبروریزی اور قتل کے مقدمے میں ایسے مجرموں کو الگ الگ پھانسی دینے سے متعلق مرکز اور دہلی حکومت کی خصوصی اجازت عرضی پر سماعت 23 مارچ تک کے لیے جمعرات کو ملتوی کر دی۔
جسٹس آر بھانومتی، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بینچ نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور نربھیا قتل کے مجرموں کی جانب سے پیش وکیل -منوهر لال شرما، اے پی سنگھ اور انجنا پرکاش کے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت 23 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی۔
بینچ نے سماعت کے لیے 23 مارچ کو تین بجے کا وقت مقرر کیا اور یہ واضح کر دیا کہ یہ معاملہ مکمل طور پر ایسے مجرموں کو ایک
ہی معاملے میں علاحدہ علاحدہ پھانسی دینے کے سلسلے میں ہے لیکن آج کا حکمِ التواء جاری ڈیتھ وارنٹ کی تعمیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
مرکزی حکومت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا جس میں اس نے کہا ہے کہ چاروں قصورواروں کو علاحدہ علاحدہ پھانسی نہیں ہو سکتی۔
غور طلب ہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نربھیا کے چاروں قصورواروں کو مختلف اوقات میں پھانسی نہیں دی جا سکتی جبکہ مرکزی حکومت نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ جن قصورواروں کی عرضی کسی بھی فورم میں زیر التوا نہیں ہے، انہیں تختہ دار پر لٹکایا جا سکتا ہے۔ ایک مجرم کی درخواست زیر التواء ہونے سے دوسرے قصورواروں کو راحت نہیں دی جا سکتی۔