نئی دہلی، 20 نومبر (یو این آئی) ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا کی بحری افواج کے مابین سمندری مشق مالابار کا دوسرا مرحلہ آج بحیرہ عرب میں اختتام پذیر ہو گیا۔
چار روزہ مشق گزشتہ منگل کو بحیرہ عرب میں شروع ہوئی۔ مالابار مشق کا پہلا مرحلہ اس ماہ کی تین سے چھ تاریخ تک خلیج بنگال کے وشاکھاپٹنم میں ہوا تھا۔
آسٹریلیائی بحریہ نے پہلی بار اس مشق میں حصہ لیا ہے جسے کافی اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سالانہ مالابار مشق کی شروعات 1992 میں ہندوستانی اور امریکی 9 فوجوں نے کی تھی۔
کووڈ وبا کی وجہ سے اس بار یہ مشق صرف سمندر تک ہی محدود رہی اور بحری فوجیوں کے مابین زمین پر ہونے والی کوئی مشق نہیں ہوئی۔ اس دوران چاروں
ممالک کی میرینز نے اپنی جنگی صلاحیتوں کو پیش کرتے ہوئے باہمی تجربہ کا اشتراک کیا اور مختلف مشنوں میں ہم آہنگی پیدا کرکے اہداف کو حاصل کیا۔
اس مشق کے دوسرے مرحلے میں ہندوستانی اور امریکی بحریہ کے طیارہ بردار جہاز آئی این ایس وکرمادتیہ اور نمٹز نے بھی شرکت کی۔ اس دوران ہندوستانی اور امریکی مِگ -29 کے اور ایف 18 نے لڑاکا طیاروں سے مختلف مشنوں کے لئے پرواز بھری اور کامیابی کے ساتھ ان پر بھی لینڈنگ کی۔
مشق میں چار بحری جہازوں کے اہم جنگی جہاز، آبدوزیں، لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر شریک ہوئے۔ ہندوستان، امریکہ، جاپان اور آسٹریلیا بحر الکاہل میں آزادانہ اور کھلی شپنگ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قواعد پر مبنی امن و امان کے حق میں ہیں۔