نئی دہلی : پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا دوسرا سیشن آج سے شروع ہورہا ہے ، جس کے ہنگامہ خیز رہنے کا پورا امکان ہے ۔ کیوںکہ جہاں ایک طرف شمال مشرق کی تین ریاستوں کے انتخابی نتائج سے بی جے پی پرجوش نظر آرہی ہے وہیں بینکنگ گھوٹالہ سمیت مختلف امور پر حکومت کو گھیرنے کیلئے اپوزیشن نے بھی کمر کس رکھی ہے ۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس تقریبا ایک ماہ کے وقفہ کے بعد دوبارہ پیر سے شروع ہورہا ہے ۔ اجلاس کے دوران اقتصادی مجرم بھگورہ ایکٹ اور تین طلاق بل کو پاس کرانا مودی حکومت کے
ایجنڈہ میں سر فہرست ہوگا ۔ وہیں اپوزیشن کی پوری کوشش ہوگی کہ بینکنگ گھوٹالہ کو لے کر حکومت کو گھیرا جائے اور اس پر حملہ تیز کیا جائے ۔
تاہم بینکنگ گھوٹالہ پر ٹکراو کے پورے آثار ہیں ، کیونکہ جہاں اپوزیشن اس کو اٹھانے کیلئے پوری طرح کمر کس چکی ہیں ، وہیں بی جے پی بھی دعوی کرچکی ہے کہ یہ گھوٹالہ اس وقت شروع ہوا جب یو پی اے اقتدار میں تھی اور اس کی حکومت نے جلد بازی میں کارروائی کی ، جس کی وجہ سے جعل سازی سامنے آئی ۔ اس معاملہ پر اپوزیشن اور حکمراں ممبران پارلیمنٹ کے درمیان ٹکراو کا پورا امکان ہے ۔