ذرائع:
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد کو ہٹا کر ہندوؤں کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے داخل کی گئی مفادعامہ کی درخواست کومسترد کر دیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس کی سماعت کے لئے تیار نہیں ہیں۔ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی تبصرہ کیا، جس میں عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست کو مسترد کرنے کا الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ درست ہے۔
واضح رہےکہ درخواست مہک مہیشوری نے دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ جس جگہ
عیدگاہ مسجد ہے، وہ شری کرشن کی جائے پیدائش ہے۔ اس لئے عدالت ہندوؤں کے اس مقام پر پوجا کرنے کے حق کو یقینی بنائے۔ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے سے پہلے عرضی گذار مہک مہیشوری درخواست لے کر الہ آباد ہائی کورٹ پہنچی تھیں۔ لیکن وہاں سے انہیں مایوسی کاسامناکرناپڑا۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ اس معاملے پر عدالت کے سامنے پہلے ہی بہت سے معاملات زیر التوا ہیں، جن میں یہ مسئلہ اٹھایا گیا ہے۔ اس لئے اس پر الگ سے سماعت کی ضرورت نہیں۔ ان احکامات کو عرضی گزار مہک مہیشوری نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔