ریاض/19فروری(ایجنسی) سعودی عرب میں خواتین اب اپنے شوہر یا کسی قریبی مرد رشتے دار کی اجازت کے بغیر بھی اپنا کوئی کاروبار شروع کرسکتی ہیں۔
سعودی حکومت نے گذشتہ جمعرات کو خواتین سے متعلق پالیسی میں اس اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے اور یہ اس وقت مملکت میں نافذ سخت تولیتی نظام میں نمایاں تبدیلی کا بھی مظہر ہے۔اس نام کے تحت خواتین اپنے قریبی مرد رشتے داروں کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر کام کے لیے نہیں جاسکتی ہیں۔
style="font-family: " jameel="" noori="" nastaleeq";="" font-size:="" 18px;="" text-align:="" start;"="">سعودی عرب کی وزارتِ تجارت اور سرمایہ کاری نے اپنی ویب سائٹ پر یہ اعلان کیا ہے کہ ' خواتین اب اپنے کاروبار شروع کرسکتی ہیں اور حکومت کی ای خدمات سے مرد سرپرست کی رضا مندی کے بغیر فائدہ اٹھا سکتی ہیں'۔
سعودی عرب میں نافذ العمل سرپرستی کے نظام کے تحت خواتین کو حکومت کے ہاں کوئی کاغذات جمع کرانے ، سفر یا تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے مرد سرپرست..... بالعموم خاوند ، باپ یا بھائی...... سے حاصل کردہ اجازت نامے کا ثبوت پیش کرنا ضروری ہوتا ہے۔