نئی دہلی، 10اگست (ایجنسی)امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے سبب اگر ہندوستان کوخام تیل کی درآمد متاثر ہوتی ہیں تو سعودی عربیہ اسے تیل کی اضافی سپلائی کرنے کے لئے تیار ہے۔ان خیالات کا اظہار ہندوستان میں سعودی سفیر نے کیا ہے۔
سعودی سفیر ڈاکٹر سعود بن محمد الساطی نے یہاں گذشتہ روز صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ" سعودی عربیہ توانائی کے شعبے میں ہندوستان کا ہمیشہ مضبوط پارٹنر رہا ہے۔ہم ہندوستان اور دیگر ملکوں کو توانائی کے مسلسل اور معتبر پارٹنر رہے ہیں۔ اگر ہندوستان سمیت ہمارے کسی بھی کسٹمر کو تیل کی ضرورت پڑتی ہے تو ہم اسے پورا کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں۔" ڈاکٹر الساطی سے پوچھا گیا تھا کہ امریکہ کی طرف سے ایران پر پابندی کی صورت میں کیا ان کا ملک ہندوستان کی تیل کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے تیا رہے۔
ڈاکٹر الساطی نے تاہم کہا کہ انہیں ہندوستان کی طرف سے اضافی تیل درآمد کرنے کی کسی درخواست کا فی الحال کوئی علم نہیں ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے ایران پر پابندی عائد کرنے کے بعد پچھلے دنوں کہا تھا کہ وہ چاہتا ہے کہ ہندوستان اور دیگر ممالک ایران سے خام تیل کی خریداری کم کردیں اور چار نومبر
تک اسے پوری طرح بند کردیں۔واضح رہے کہ ایران ہندوستان کو توانائی سپلائی کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ مئی میں ہندوستان نے تہران سے یومیہ 771000 بیرل خام تیل درآمد کئے جو کہ اس سے پچھلے ماہ یعنی اپریل کے مقابلے میں 35 فیصد زیادہ تھے۔
دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر الساطی نے کہا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات نہایت شاندار ہیں اور ان میں روز بروز ترقی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین سرمایہ کاری سے لے کر سیکورٹی تعاون اور ثقافتی سے لے کرعوام اور عوام کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور ان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ " ہندوستانی سعودی عربیہ میں کافی اہم رول ادا کررہے ہیں۔ تمام شعبوں میں ان کی موجودگی دیکھی جاسکتی ہے۔ ہمارے ملک میں ہر دس میں سے ایک شخص ہندوستانی ہے اور یہ دونوں ملکوں کے مابین قریبی دوستی کا مظہر ہے۔"
خیال رہے کہ سعودی عربیہ میں 3.2 ملین ہندوستانی رہتے ہیں جو وہاں رہنے والی غیرملکی تارکین وطن کی سب سے بڑی تعداد ہے۔سعودی عرب ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بھی ہے۔2016-17 میں دونوں ملکوں کے مابین 25بلین ڈالر سے زیادہ کی تجارت ہوئی تھی۔
کناڈا اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ تنازع کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ "کناڈا کو بین الاقوامی روایات او رضابطوں کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔