ریاض/7ڈسمبر(ایجنسی) سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا ہے اور ساتھ ہی اس پر فوری طورپر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دیوان سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی عالمی قراردادوں کے منافی اور ناقابل قبول اقدام ہے۔
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کے اعلان اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ سعودی عرب پہلے القدس کے بارے میں غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدام کے تباہ کن نتائج سے خبردار کر چکا ہے۔
شاہی دیوان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو امریکی فیصلے پر شدید تشویش ہے۔ اس اقدام سے امریکا کی فلسطینی قوم کے حقوق کے خلاف اسرائیل کی واضح طرف داری ظاہر ہوتی ہے۔ نیز القدس کے حوالے سے تاریخی حقائق اور طے شدہ اصولوں کی نفی کرکے فلسطینیوں کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی راہ ہموار کی گئی ہے۔