جے پور۔ جودھپور کی چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ (دیہی) کی عدالت نے دو دہائی پرانے سیاہ ہرن شکار معاملے میں فلم اداکار سلمان خان کو مجرم قرار دیا ہے لیکن ان کے چار شریک ساتھی ملزمان کو بری کر دیا ہے۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ دیو کمار کھتری نے کھچا کھچ بھری عدالت میں تقریبا ساڑھے گیارہ بجے اپنا فیصلہ سنایا۔ انہوں نے اس معاملے میں اہم ملزم سلمان کو مجرم قرار دیا لیکن شریک ملزم فلم اداکار سیف علی خان، اداکارہ سونالی بیندرے ، تبو اور نیلم کو الزامات سے بری کر دیا۔ کچھ ہی دیر میں سلمان خان کی سزا پر فیصلہ سنایا جانا ہے۔
قبل ازیں، بالی ووڈ کے اسٹار سلمان خان سمیت سبھی شریک ملزم سخت سیکورٹی کے درمیان عدالت میں پہنچے۔ اس وقت سبھی کے چہروں پر تشویش چھائی ہوئی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد سلمان کے وکیل ہستیمل سارسوت سزا سے متعلق بحث کر رہے ہیں۔ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ دیو کمار کھتری نے اس معاملے میں 28 مارچ کو ہوئی سماعت میں ہی فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
عدالت میں داخل ہوتے ہی
مجسٹریٹ نے مسکرا کر سبھی ملزمان کو خوش آمدید کہا اور سب سے پہلے سلمان کا نام پوچھا جس پر سلمان نے اپنا نام بتایا۔ فیصلے کے دوران سلمان کے گھر والے بھی عدالت میں موجود تھے۔ عدالت کے فیصلے کے امکان میں سلمان خان سمیت سبھی شریک ملزم کل شام ہی جودھپور پہنچ گئے تھے۔ اس کیس کے تمام ملزم گزشتہ رات سے ہی الجھن میں مبتلا تھے۔ اداکار سلمان کو قتل کرنے کی دھمکی کے پیش نظر پولیس نے ان کے ہوٹل کے باہر سخت سیکورٹی کا انتظام کررکھا تھا اور آج سماعت کے دوران عدالت کے احاطے میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سلمان خان چار میں سے تین معاملات میں بری ہو چکے ہیں۔ عدالت نے پہلے ہی ہرن شکار معاملے میں سلمان پر درج تین معاملوں میں سے دو میں انہیں بری کر دیا تھا ۔
فلم ’’ ہم ساتھ ۔ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران 1998 میں ان پر دو کالے ہرنوں کے شکار کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اداکار سلمان خان کے علاوہ ان کے شریک اداکار سیف علی خان، سونالی بیندرے، تبو اور نیلم بھی اس معاملے میں ملزم تھے جنہیں عدالت نے بری کر دیا ہے۔