جموں، 20اپریل (یو ا ین آئی) جموں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ بی ایس سلاتھیہ نے کہا کہ کٹھوعہ کے متاثرہ خاندان کی وکیل دیپکا سنگھ راجاوت نے ہیروئن بننے کے لئے بار ایسوسی ایشن جموں اور بار صدر پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ راجاوت کو بار ایسوسی کے کسی بھی ممبر نے کورٹ میں حاضر ہونے سے نہیں روکا۔ ایڈوکیٹ سلاتھیہ نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز یہاں بار کونسل آف انڈیا کی پانچ رکنی ٹیم کے سامنے اپنی صفائی پیش کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہاوس میں کم ازکم ایک ہزار وکلاء موجود تھے اور سبھی وکلاء نے اپنے
ہاتھ بلند کرکے کہا کہ ہمیں کرائم برانچ کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں ہے اور متاثرہ بچی کو صرف سی بی آئی انصاف دلاسکتی ہے۔
متاثرہ خاندان کی وکیل دیپکا سنگھ نے گذشتہ روز سپریم کورٹ کو بتایا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں ہندو مخالف قرار دے کر ان کا سماجی بائیکاٹ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ ان کے ساتھ جنسی زیادتی ہو سکتی ہے یا وہ ماری جا سکتی ہیں یا پھر انہیں عدالت میں پریکٹس کرنے سے روکا جا سکتا ہے۔ اس کے پیش نظر سپریم کورٹ نے جموں وکشمیر حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ کٹھوعہ کی آٹھ سالہ بچی کے اہل خانہ اور ان کی وکیل کو تحفظ فراہم کرے۔
جاری
یواین آئ