نئی دہلی، 23 جولائی، (ایجنسی) کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے حق اطلاعات قانون میں تبدیلی کے معاملہ پر مرکزی حکومت پر لوگو ں کے حقوق چھیننے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پارلیمنٹ میں ملی زبردست اکثریت کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
مسز گاندھی نے منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں 2005 میں متفقہ طور پر منظور حق اطلاعات قانون میں مرکزی انفارمیشن کمشنر کو دی گئی طاقتوں کو کم کرنا چاہتی ہے۔اس سے کمیشن کو اقتدار میں شفافیت کے لئے الیکشن کمیشن اور مرکزی وجیلنس کمیشن کی طرح آزادی بنایا گیا
تھا۔
انہوں نے کہا اس قانون کو مشاورت کے بعد منظور کیا گیا تھا۔ اس قانون کا استعمال اب تک ملک کے پانچ لاکھ سے زیادہ لوگ کر چکے ہیں اور ہر سطح پر انتظامیہ میں شفافیت اور جوابدہی کی نئی ثقافت کو فروغ ملا ہے۔ اس سے جمہوریت مضبوط ہوئی ہے اور سماج کے کمزور طبقوں کو فائدہ ملا ہے ۔
مسز گاندھی نے کہا کہ اس سے واضح ہو گیا ہے کہ مرکزی حکومت حق اطلاعات ایکٹ کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت پارلیمنٹ میں ملنے والی زبردست اکثریت کے بل پر اس طرح کے قوانین کو کمزور کرکے من مانی کرنا چاہتی ہے اور اس سے ملک کا ہر شہری اپنے حقوق سے محروم ہو جائے گا۔