نئی دہلی، 22 فروری (یو این آئی)قانون و انصاف وزیر روی شنکر پرساد نے حالیہ سیاسی واقعات اور پرائیویسی کے حقوق کے نام پر مبینہ طور پر ملک مخالف سرگرمیوں کے پس منظر میں سنیچر کے روز کہا کہ پرائیویسی کے حقوق دہشت گردوں اور بدعنوانوں کو بچانے کے لئے استعمال نہیں ہوسکتے۔
مسٹر پرساد نے بین الاقوامی لاء کانفرنس میں کہا کہ وہ سوشل میڈیا کے حامی ہیں، لیکن انہیں اس وقت تکلیف ہوتی ہے جب اس کا غلط استعمال اپنے مفاد کے لئے کیاجاتا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر عدالت عظمی کے فیصلے پر تنقید کےبڑھتے رجحان کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ججوں کو فیصلہ کرنے کی پوری آزادی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں شوشل میڈیا کا حامی ہوں، لیکن من پسند کا فیصلہ
نہ آنے پر اس پر چلائی جانے والی مہم افسوسناک ہے۔ فیصلے پر تنقید کرتےہوئے بھی کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے‘‘۔
وزیر قانون نے حال ہی میں سیاسی واقعات کے پس منظر میں اپوزیشن پارٹیوں کو بالواسطہ طور پر ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ دقت تب ہوتی ہے جب مینڈیٹ میں خارج ہوچکے لوگ خیالات کے علمبردار بن جاتے ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری حکومت پر چھوڑ دینی چاہیے۔
مسٹر پرساد نے پرائیویسی کے حقوق کے سلسلے میں کہا کہ ان حقوق کا استعمال بدعنوانوں اور دہشت گردوں کو بچانے کے لئے نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے ذریعے دئے گئے حقوق اور فرائض میں توازن ضروری ہے۔ سوال پوچھنے کا حق ضرور ہے لیکن اس انداز میں کہ ہندوستان کی شناخت محفوظ رہے۔