نئی دہلی، 13 مارچ (یو این آئی)دہلی میں قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کو نافذ نہیں کیا جائے گا اسمبلی میں جمعہ کو اس کے خلاف قرارداد پاس کردیا گیا دہلی حکومت نے آج این پی آر پر بحث کے لئے اسمبلی کا خصوصی سیشن بلایا گیا تھا۔ وزارت محنت گوپال رائے نے دہلی میں این پی آر لانے کے خلاف قرارداد پیش کیا جسے بحث کے بعد پاس کردیا گیا۔
وزیراعلی اروند کیجری وال نے کہا ہے کہ ان کے اور ان کی اہلیہ اور ان کے ماں باپ کے پاس بھی برتھ سرٹی فیکیٹ نہیں ہے۔ انہوںنے کہا ہے کہ 70 اراکین اسمبلیوں میں سے 9 اراکین نے کہا ہے کہ ان کے پاس برتھ سرٹی فیکیٹ ہے جبکہ 61 کا کہنا ہےکہ ان کے پاس یہ نہیں ہے تو کیا ان سبھی کو ڈی ٹینشن سینٹر بھیج دیا جائے گا۔
مسٹر کیجری وال نے کہا
کہ 11 ریاستوں میں بھی این پی آر اور قومی شہریت رجسٹر (این سی آر) کا نفاذ نہیں ہونا چاہئے۔
انہوںنے کہا کہ ’’مرکزی حکومت کو این پی آر اور این آر سی کو واپس لینا چاہئے۔ اسمبلی میں تجویز قرارداد پاس کیا گیا ہےا ور اسے دہلی میں نفاذ نہیں کریں گے۔‘‘
انہوںنے کہا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ این پی آر میں کوئی دستاویز نہیں مانگا جائے گا۔ انہوں نے یہ نہیں کہا ہے کہ این آر سی میں دستاویز نہیں مانگے جائیں گے۔
وزیراعلی نے کہا کہ اس غلط فہمی میں مت رہنا کہ این آر سی نہیں ہوگا۔ پہلے این پی آر ہوگا اور اس کے بعد این آر سی کروایا جائے گا۔ صدر رام ناتھ کووند اور مسٹر شاہ نے واضح کیا تھا کہ این آر سی ہوکر رہے گا۔