نئی دہلی، 2فروری (یو این آئی) دہلی ہائی کورٹ نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ٹرالی کے دوران تشددکے سلسلہ میں 26جنوری کو یا اس کے بعد سندھو بارڈر، ٹکری بارڈر اور غاز ی پور سرحد کے نزدیک ’غیرقانونی طریقہ سے‘حراست میں لئے گئے کسانوں سمیت تمام لوگوں کو رہائی کی مانگ کرنے والی ایک مفاد عامہ کی عرضی پر غور کرنے سے منگل کو منع کردیا۔
یہ عرضی ایک لا گریجوئیٹ ایڈوکیٹ آشیما منڈلا اور منداکنی سنگھ کے
ذریعہ دائر کی گئی تھی۔ عرضی میں الزام لگایا گیا کہ 26جنوری کو قومی راجدھانی میں ٹریکٹر ٹریلی کے دوران بھڑکے تشدد کے بعد تقریبا200لوگ لاپتہ ہیں۔
جج ڈی این پٹیل کی صدارت والی بنچ نے عرضی گزار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ ’تشہیر سے جڑی عرضی‘ہے اور اسے خارج کردیا۔ عدالت نے عرضی گزار کوپولیس کی غیرقانونی حراست میں ہونے کا دعوی کرنے والے تمام لوگوں کے کنبوں کی طرف سے حلف نامہ داخل کرانے کی ہدایت دی۔