the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

کانگریس
جھارکھنڈ مکتی مورچہ
بی جے پی
ممبئی، 08 اپریل (یو این آئی) ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آسمان چھوتی مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور اقتصادی شرح نمو کی رفتار کو برقرار رکھنے کے مقصد سے جمعہ کو ریورس ریپو ریٹ میں 0.4 فیصد اضافے کے علاوہ دیگر تمام اہم پالیسی ریٹ کوجوں کے توں رکھا آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے اپنی صدارت میں آربی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی پہلی دو ماہانہ جائزہ میٹنگ کے بعد کہا، ’یورپ میں جنگ کے آغاز کے ساتھ، ہمیں نئے اور بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ یورپ میں تنازعہ سے عالمی معیشت پٹری سے اتر سکتی ہے۔ ایسے میں ایم پی سی نے متفقہ طور پر مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور شرح نمو کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ریپو ریٹ کو 4 فیصد پر برقرار رکھنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ کیا۔ لیکویڈیٹی کو یقینی بنانے کے



لیے حالانکہ ریورس ریپو ریٹ میں 0.4 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دیگر شرحوں میں پہلے کی سطح پر جوں کے توں رکھا گیا ہے۔
آر بی آئی نے کلیدی مانیٹری پالیسی ریٹ؛ ریپو ریٹ کو 4 فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی (ایم ایس ایف) کو 4.25 فیصد اور بینک ریٹ کو 4.25 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
گورنر نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران سپلائی میں طویل رکاوٹ آر بی آئی کے لیے تشویشناک رہی ہے۔ اس نے اجناس اور مالیاتی بازاروں کو جھکجھور کر رکھ دیا ہے۔ ریورس ریپو ریٹ میں 40 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرکے 3.75 فیصد کردیا گیا ہے۔ آر بی آئی نے فروری کی مانیٹری پالیسی کے جائزے میں رواں مالی سال کے لیے خوردہ مہنگائی کی شرح کی پیش گوئی 4.5 فیصد سے بڑھا کر 5.7 فیصد کر دی ہے اور شرح نمو کو 7.8 فیصد سے کم کر کے 7.2 فیصد کر دیا ہے۔

اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.