نئی دہلی، 19 مارچ (یواین آئی) ملک کو دہلا دینے والے نربھیا آبروریزی وقتل سانحہ کے گناہ گار پون کا ایک اور پینترا جمعرات کو اس وقت ناکام ہو گیا، جب سپریم کورٹ نے اس کے نابالغ ہونے کے دعوے کو ٹھکرا دیا۔
عدالت عظمیٰ نے چیمبر میں سرکولیشن کے ذریعہ یہ کہتے ہوئے پون کی كيوریٹو پٹيشن خارج کر دی اور کہا کہ اس میں کوئی نئی بنیاد نظر نہیں آ رہا ہے۔ لہذا موت کی سزا پر روک کی عرضی خارج کی جاتی ہے۔پون نے منگل کو سپریم کورٹ میں ایک اور كيوریٹو پٹيشن دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ واردات کے وقت وہ نابالغ تھا اس لئے اس کی پھانسی کی سزا خارج کی جائے۔
یہ عرضی پون نے سپریم کورٹ میں اس کی نظر ثانی درخواست
خارج ہونے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف دائر کی۔ اس کا كيوریٹو پٹیشن خارج ہونا طے تھا كيونکہ پون کے نابالغ ہونے کی دلیل کو سپریم کورٹ پہلے ہی خارج کر چکا ہے، یہ پٹیشن ججوں نے اپنے چیمبر میں سنی تھی جس میں کسی فریق کا وکیل جرح کے لئے موجود نہیں ہوتا ہے، جج اپنے پرانے فیصلہ کے تناظر میں یہ دیکھتے ہیں کہ مجرم کوئی بہت اہم قانونی پہلو تو نہیں لے آیا ہے جو کہ عدالت میں پہلے ججوں کے سامنے نہ رکھا گیا ہو، اس معاملہ میں تمام مجرم اپنی دلیلوں کو کئی کئی بار کورٹ میں رکھ چکے ہیں جنہیں سپریم کورٹ خارج کر چکا ہے۔
ٹرائل کورٹ نے چاروں مجرموں کو پھانسی پر لٹکانے کے لئے 20 مارچ کی صبح کو موت کا وارنٹ جاری کیا ہوا ہے۔