نئی دہلی، 25 (یو این آئی) راجستھان کے دوردراز علاقہ ہنسلا بال متر گرام (بی ایم جی) کی نمائندگی کرنے والی 17 سالہ پائل جانگڈ کو نیو یارک میں منعقدہ بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ’چینج میکر‘ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
پائل کو یہ باوقار ایوارڈ ان کے گاؤں ہنسلا اور دوسرے پڑوسی گاؤں میں بچوں کی شادی کی روک تھام کے لئے قابل ذکر کام کے لئے دیا گیا ہے۔
انہیں یہ اعزاز نیویارک میں ’گول کیپرس گلوبل گول ایوارڈز‘ 2019 کی تقریب میں دیا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ اسی دن وزیر اعظم نریندر مودی کو باوقار گلوبل گول کیپر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔
پائل نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی کے زیر انتظام بی ایم جی میں رہتی ہے ۔ یہ اعزازملنے پر انہوں نے اپنی خوشی اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اپنے استاذوں ، مسٹر ستیارتھی اور محترمہ سومیدھا کیلاش کا بے حد مشکور ہوں ، جنہوں نے مجھے
بچوں کے حقوق کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا۔’’ ان کی حمایت کی وجہ سے ، میں بچہ شادی کی مخالفت کرسکی اور اپنی شادی کو بھی روک پائی ۔ ان کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ، میں آج بچوں کے معاشرتی استحصال کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں۔ ‘‘
بچوں کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی حیثیت سے پائل اپنے گاؤں اور ہمسایہ گاؤں کی خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سےپچھلے کئی برسوں سے مختلف سرگرمیاں جاری رکھے ہوئی ہے۔ پائل کے والدین نے 11 سال کی عمر میں ہی جب ان کی شادی کرنے کا فیصلہ کیا تب اس نے اپنی بچہ شادی کی شدید مخالفت کی۔ نتیجہ کے طور پر ، پائل کے والدین کو ان کی شادی روکنی پڑی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے غیر معمولی کام کرنے پر پائل کو 2013 میں ’ورلڈ چلڈرن پرائز‘ کا جیوری بھی بنایا گیا تھا۔ 2017 میں انہیں عالمی کھیل اور فٹنس برانڈ ریبوک کے ذریعہ ’ینگ اچیور ایوارڈ‘ بھی مل چکا ہے۔