راجستھان کے کرولی ضلع کے ہنڈون قصبے میں 5،000 لوگوں کی مشتعل ہجوم نے موجودہ بی جے پی رکن اسمبلی اور اور ایک سابق ممبر کے گھروں میں آگ لگانے اور دوسرے مقامات پر آگ زنی اور پتھر بازی کے واقعہ کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ بند کے دوران پیر اور منگل کو پر تشدد واقعات میں شامل قریب 1،000 لوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے۔سماج مخالف عناصر 175 معاملے درج کئے گئے ہیں۔
راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ نے کہا کہ ریاست میں پیر کو دلت احتجاجیوں کے ذریعے کئے گئے نقصان کے بعد منگل کو ریاست میں کچھ حصوں میں دوسری ذاتی کے لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔الور میں ایک شخص کی موت کے بعد لوگ مختلف مطالبات کو
لیکر دھرنے پر بیٹھ گئے ۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل این آر کے ریڈی نے بتایا کہ پیر کو دلتوں کے مظاہرے کے دوران کئی پر تشدد واقعات کے بعد ہنڈون سٹی میں منگل کو کاروبری منڈل اور دیگر ذاتی کے لوگوں نے درج فہرست ذات و قبائل کے اکثریتی علاقوں میں جلوس نکالا۔
انہوں نے کہا کہ بھیڑ کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے،لاٹھی چارج اور ربرر کی گولیاں چلائیں۔ریڈی نے بتایا کہ بھارت بند کے دوران ریست میں مختلف مقامات پر ہئے پر تشدد واقعات میں قریب 170پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ہنڈون قصبے کو چھوڑ کر سبھی مقامات کی حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہے اور پرامن ہیں۔