نئی دہلی، 2 اگست (ایجنسی) لوک سبھا میں گزشتہ روز ڈوکلام تنازعہ پر اپنے بیان کے لئے وزیر خارجہ سشما سوراج کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ چین کی طاقت کے سامنے سشما سوراج جھک گئیں اور سرحد پر تعینات فوج کے جوانوں کا حوصلہ توڑا۔
سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ " تعجب کی بات ہے کہ سشما سوراج جیسی خاتون چین کی طاقت کے سامنے جھک گئیں اور اپنا سر تسلیم خم کردیا۔ مطلق ماتحتی قبول کرنے کا مطلب ہے کہ سرحد پر ہمارے جوانوں کا حوصلہ توڑا گیا"۔
مسٹر راہل گاندھی نے ڈوكلام میں چینی فوجیوں کی سرگرمیوں سے متعلق ایک میڈیا رپورٹ بھی تصویر کے ساتھ ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چینی فوجیوں نے ڈوكلام میں پھر سے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔
"Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">خیال رہے کہ لوک سبھا میں گزشتہ روز کانگریسی اراکین کے سوالوں کے جواب میں سشما سوراج نے کہا تھا کہ گزشتہ 27 اگست 2017 کو تنازعہ کو حل کئے جانے کے بعد سے ڈوکلام میں جوں کی توں صورتحال برقرار رکھی جارہی ہے۔ وہاں تل بھر بھی تبدیلی نہیں ہوئی ہے"۔
ایوان زیریں میں وزیر اعظم کی موجودگی میں وزیر موصوفہ نے کہا کہ" میں ایوان میں پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ بیان دے رہی ہوں کہ چین کے ساتھ ڈوکلام کا مسئلہ سفارتی بات چیت سے حل کرلیا گيا ہے"۔
کانگریس نے محترمہ سشما سوراج کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے آج حکومت کو ڈوکلام کے مسئلے پر پردہ ڈالنے کا مورد الزام ٹھہرایا۔ اے آئی سی سی کے میڈیا انچارج رندیپ سورجے والا نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ڈوکلام کے مسئلے پر ملک کو گمراہ کررہی ہے۔