نئی دہلی، 17 مئی (یواین آئی) کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کرنے کے گورنر وجوبھائی والا کے فیصلے کو کانگریس صدر راہل گاندھی نے ’جمہوریت کی شکست‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واضح اکثریت نہیں ہونے کے باوجود حکومت بنانے کی بی جے پی لیڈروں کی ضد نے آئین کا مذاق اڑايا ہے۔
مسٹر گاندھی نے ٹويٹ کر کے کہا ’’کرناٹک میں واضح اکثریت نہ ہونے کے باوجوود بی جے پی لیڈروں کی حکومت بنانے کی غیر منطقی ضد کچھ اور نہیں بلکہ آئین کا مذاق ہے۔ آج صبح جب بی جے پی اپنی كھوكھلي جیت کا جشن منا رہی ہے تو ملک جمہوریت کی شکست پر ماتم کررہا ہو
گا‘‘۔
کانگریس نے گورنر کے اس فیصلے کو "جمہوریت کا قتل" قرار دیتے ہوئے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ بی جے پی کی کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
قابل غور ہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 104، کانگریس کو 78، جنتا دل (ایس) کو 37، بہوجن سماج پارٹی کو ایک اور آزاد کو دو نشستوں پر فتح حاصل ہوئی ہے۔
لیکن کانگریس اور جنتا دل (ایس) نے ہاتھ ملا کر حکومت بنانے کا دعوی پیش کیا تھا۔ بی جے پی سب سے زیادہ نشستیں جیت کر سب سے بڑی واحد پارٹی کے طور پر سامنے آئی اور گورنر نے کل رات سب سے بڑی واحد پارٹی کے طور پر بی جے پی کو حکومت بنانے کے لئے مدعو کیا تھا۔
یو این آئی،اظ