نئی دہلی ، 23 جولائی (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ فون ٹیپنگ کرنا ایک ہتھیار ہے اور مودی سرکار نے یہ ہتھیار اپوزیشن اورپارلیمانی اداروں کے خلاف استعمال کیا ہے یہ کام وزیر داخلہ امت شاہ کے بغیر نہیں ہوسکتا لہذا انھیں چاہئے کہ وہ مستعفی ہوجائیں مسٹرگاندھی نے جمعہ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ان کا فون بھی ٹیپ ہوا ہے۔ اسی طرح بہت سے دوسرے لوگوں کے فون ٹیپ کئے گئے ہیں ، اس معاملے میں عدالتی تحقیقات ضروری ہیں۔
انہوں نے
کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی سفارش کے بغیر فون ٹیپنگ کا کام ممکن نہیں ہے ، لہذا وزیر داخلہ کو پہلے اس معاملے میں استعفی دینا چاہئے اور سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں وزیر اعظم کے رول کی بھی غیر جاندارانہ جانچ ہونی چاہئے ۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس طرح کے کام کو اسرائیل میں ’ہتھیار‘ کہا جاتا ہے اور مودی حکومت نے اس ہتھیار کو آئینی اداروں ، حزب اختلاف کے رہنماؤں اور سلامتی سے متعلق ممتاز لوگوں کے خلاف استعمال کیا ہے ، لہذا اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔