شیلانگ۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملے جاری رکھتے ہوئے آج وزیر اعظم نریندر مودی پر الزام لگایا کہ وہ ملک پر حکومت کرنے کے لئے معاشرے میں زہر گھول رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے میگھالیہ کے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ اسمبلی انتخابات میں 27 فروری کو کانگریس کو ووٹ دے کر بی جے پی کی اس حماقت کا کرارا جواب دیں۔
کانگریس صدر نے شیلانگ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "وہ (نریندر مودی) آتے ہیں اور ایک ہندوستانی کو دوسرے ہندوستانی سے لڑانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک قبائلی کو دوسرے قبائلی سے، ایک دلت کو دوسری ذات سے ، ایک مسلمان کو دوسرے سے لڑاكر وہ معاشرے میں زہر گھولنے کا کام کرتے ہیں۔ وہ ملک پر ہر حال میں حکومت کرنے کے لئے ایسا کرتے ہیں"۔
انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوسرے دن شیلانگ کے پولیس مارکیٹ میں روڈ شو کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ "آپ کشمیر، آسام، گجرات، اتر پردیش اور ہریانہ میں تشدد کر سکتے ہیں کیونکہ بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں یہ جائز ہے۔ ہماری لڑائی اس کے خلاف ہے"۔
بی جے پی کی
زير اقتدار ریاستوں میں قانون کے نظام کی قابل رحم حالت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "آپ مدھیہ پردیش جاکر دیکھیں، وہاں چرچ جلائے جا رہے ہیں۔ لوگوں کو عیسائی گیت گانے پر پیٹا جا رہا ہے۔ وہاں خوف کا ماحول ہے۔گجرات میں دلتوں اور اقلیتوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ان کی پوری ذہنیت ہمیشہ تقسیم اور قبضے کی رہی ہے"۔
راہل گاندھی نے چرچ کو کروڑوں روپے دینے کی پیشکش کرنے کا بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ "بی جے پی میگھالیہ میں آتی ہے اور گرجا گھروں کو کروڑوں روپے دینے کی پیشکش کرتی ہے۔ ایسا وہ صرف اس وجہ سے کرتی ہے کیونکہ وہ سوچتی ہے کہ گوا اور منی پور کی طرح وہ یہاں بھی کچھ ممبران اسمبلی کو خرید سکتی ہے۔ انہیں یہ وہم ہے کہ وہ چرچ، مذہب اور خدا کو بھی خرید سکتے ہیں۔ لیکن ان کی نظر میں یہ نفرت ہے"۔
راہل گاندھی نے کہا کہ "بی جے پی کے پاس بہت دولت ہے۔ وزیر اعظم بدعنوانی کی بات کرتے ہیں، لیکن کسی سوال کا جواب نہیں دیتے۔ بی جے پی کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آتا ہے جسے وہ اشتہار پر خرچ کرتی ہے۔ یہ یقینی طور پر لوگوں کی خوشی سے نہیں آ رہا ہے"۔