نئی دہلی/ 14 دسمبر (ایجنسی) وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود رافیل سودے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی ) سے انکوائری کرانے کے کانگریس کے مطالبہ کو آج مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کے بعد اب کوئی شبہ نہیں رہ گیا ہے اور اگر جھوٹ گڑھنے والا "ایک خاندان" اس فیصلے کو نہیں مانتا تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ سپریم کورٹ سے بھی بالاتر ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اس فیصلے سے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے جھوٹ کا پردہ فاش ہوگیا ہے اور دنیا بھر میں جمہوریت کی روایت ہے کہ اگر کسی بڑے لیڈر کا جھوٹ پکڑا جاتا ہے تو وہ استعفی دے دیتا ہے یا وہ بڑے عہدے پر فائز ہے تو اس کے خلاف تحریک ملامت چلائی جاتی ہے۔
start;">مسٹر جیٹلی نے وزیر دفاع سیتا رمن کے ساتھ آج یہاں پریس کانفرنس میں جے پی سی کی تشکیل کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ سپریم کورٹ نے رافیل سودے کے طریقہ کار، ضابطہ " قیمت اور آفسیٹ کے معاملے پر حکومت کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد کسی طرح کا شبہ اور گنجائش نہیں رہ گیا ہے۔ جہاں تک جے پی سی کی تشکیل کا سوال ہے تو اس میں پارٹی لائن پر رائے بنائی جاتی ہے اور اراکین جماعتی سیاست سے اوپر اٹھ کر غیر جانبدار نہیں رہ پاتے ہیں بلکہ وہ پارٹی کے مطابق تقسیم ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بوفورس کے معاملے میں بھی جے پی سی کا حشر ہم سب نے دیکھ لیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی طور سے دفاعی سودے کی عدالتی جانچ سے ہی سچائی کا پتہ چلتا ہے۔ حکومت رافیل سودے پرپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بحث کے لئے تیار ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ رافیل سودے کی عدالتی جانچ میں تو کانگریس کو منہ کی کھانی پڑی ہے ۔ سیاسی محاذ پر بھی پارلیمنٹ میں اسے اس معاملے پر سخت جواب دیا جائے گا۔