نئی دہلی، 14 اپریل (یو این آئی) تبلیغی جماعت سے متعلق خبروں کی تشہیر اور پھیلاؤ کے سلسلے میں میڈیا پر پابندی لگانے سے سپریم کورٹ کے انکار کے ایک دن بعد اسی طرح کی ایک اور عرضی عدالت عظمی میں دائر کی گئی ہے۔
نئی عرضی میں راجدھانی کے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے پروگرام کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والے ٹوئٹر ’’ہیش ٹیگ‘‘ کے خلاف عرضی دائر کی گئی ہے۔ مختلف طرح کے ہیش ٹیگ میں جماعتیوں کو پورے ملک میں جان بوجھ کر کورونا وائرس پھیلانے کا قصوروارقرار بتایا گیا ہے۔
پیشے سے وکیل خواجہ اعجاز الدین نے اپنی عرضی میں کہا کہ یہ ٹرینڈ ’’اسلامک کورونا وائرس جہاد، ہیش ٹیگ کورونا جہاز، ہیش ٹیگ نظام الدین نئی
ڈیٹس، ہیش ٹیگ تبلیغی جماعت وائرس وغیر کے طور پر تیا کئے گئے ہیں۔ عرضی گزار کا کہنا ہے کہ یہ ہیش ٹیگ جماعتیوں کے خلاف اور عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او) کی رہنما ہدیاات اور مذہب برخلاف ہیں۔
عرضی گزار نے کہاکہ ’’کورونا وائرس کے لئے خاص فرقے کو قصوروار بنانا ڈبلیو ایچ او کی جانب سے 18 مارچ کو جاری کی گئی رہنما ہدایات کے مخالف ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مذہب کو وبا سے نہیں جوڑا جائے گا‘‘۔
اس کے علاوہ یہ ہندوستان کے علاقائی دائرہ اختیار میں موجود قوانین کے برخلاف ہے، جس میں مذہب کی توہین کرنے، فرقے کے جذبات کو مجروح کرنےاور ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لئے تادیبی قانون نافذ کرنے کی اپیل کی گئی ہے.