سری نگر، 8 دسمبر:- کشمیر انتظامیہ نے جمعہ کے روز سری نگر کے پائین شہر کے بعض حصوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کرکے نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کی تمام مذہبی جماعتوں کے سربراہان نے جمعرات کو اپنے ایک مشترکہ بیان میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر شدید برہمی اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف 8دسمبر جمعتہ المبارک کو
پورے کشمیر میں یوم احتجاج کے طور پر منانے اور نماز جمعہ کے موقعہ پر تمام مرکزی مساجد ، خانقاہوں ، امام بارگاہوں اور آستانوں میں ایک مذمتی قرارداد پیش کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ مجروح مسلم جذبات اور احساسات کی ترجمانی کے ساتھ ساتھ مسلم امہ کی ناراضگی کا برملا اظہار کیا جاسکے۔
اس کے علاوہ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بھی امریکی صدر کے اعلان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی تھی۔