لکھنؤ: 11 فروری(ایجنسی) عام انتخابات سے قبل کانگریس ٹرمپ کارڈ کے طور پر عملی سیاست میں قدم رکھنے والی پرینکا گاندھی واڈرا نے نوابوں کے شہر میں پیر کو منعقد میگا روڈ شو نے اترپردیش کی سیاست میں حاشیہ پر پڑی ملک کی سب سے پرانی پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں کو نیا حوصلہ دیا ہے۔
تہذیبوں کے شہر میں سیاست میں دلچسپی رکھنے والے بزرگوں کا مانیں تو انہوں نے اپنے زندگی میں کسی بھی نوآموز سیاسی لیڈر کا ایسا استقبال پہلے نہیں دیکھا تھا۔ بلاشبہ پرینکا کی دھماکے دار انٹری کانگریسوں کے مرجھائے چہروں کوچہکانے کے لئے کافی تھی۔ اموسی ائیر پورٹ سے مال اوینیو واقع پارٹی دفتر تک 14 کلومیٹر کی مسافت طے کر کے پہنچا یہ روڈ شو پرینکا کی مقبولیت کو بیان کرنے کےلئے کافی تھا۔
پرینکا کے ائیر پورٹ پر اترنے کا وقت 12 بجے تھا لیکن اس سے دو گھنٹے پہلے سے ہی ایئرپورٹ اور آس پاس کے علاقوں میں پارٹی حامی اس قدر جمع ہو چکے تھے کہ پولیس انتظامیہ نے ائیرپورٹ کی جانب جانے والے راستے میں بھاری گاڑیوں کا
داخلہ ممنوع قرار دیاتھا۔ متعینہ وقت سے تقریبا 45 منٹ کی تاخیر پر کانگریس کی نئی نامزد جنرل سکریٹری کے طیارے کے لیڈ کرنے کا جیسے ہی اعلان ہوا ائیر پورٹ احاطے سے باہر سڑک تک پرینکا راہل زندہ باد کے نعرے لگنے لگے۔
دھوپ کے کھلنےکے باوجود چبھن بھری سرد ہواؤں کے درمیان پرینکا ائیر پورٹ سے باہر نکلیں اور اپنی روایتی مسکان کے ساتھ ہاتھ ہلاکر اپنے حامیوں کے مبارک باد کو قبول کیا۔ اس کے بعد وہ پہلے سے تیار گاڑی کی چھت پر سوار ہوکر پرینکا، کانگریس صدر راہل گاندھی اور جیوتی رادتیہ سندھیا سمیت دیگر سینئر رہنماؤں کے ساتھ کھڑی ہوگئیں۔ ان کے گاڑی کے سڑک پر آتے ہیں کارکنوں کا جوش دیکھنے کے قابل تھا۔
پرینکا کی سیکورٹی کی ذمہ اٹھا رہے سیکورٹی اہلکار کوپرجوش بھیڑ کو قابو میں کرنا کسی چیلنج سے کم نہ تھا وہیں روڈ شو کے راستے میں پڑنے والے ہر چوراہے پر آمدورفت کو درست کرنے میں مشغول پولیس افسران کے پسینے چھوٹ گئے۔ یوں تو گاڑی میں کانگریس صدر سمیت کئی سورما سوار تھے مگر راستے بھر ہر ایک کی نگاہ صرف اور صرف پرینکا کو ڈھونڈھ رہی تھیں۔ عوام کے جذبات کا اندازہ لگاتے ہوئے راہل نے بہن پرینکا کو آگے کھڑا کیا۔