نئی دہلی 12 نومبر (یو این آئی)عزت مآب پرنس آف ویلز دو روزہ دورہ ہند پر کل یہاں پہنچ رہے ہیں۔ ان کا یہ دسواں سرکاری دورہ ہے جو استحکام اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسی مشترکہ عالمی آزمائشوں پر مرکوز پائیدار برطانیہ۔ ہند تعلقات کا جشن ہو گا۔
برطانوی شہزادے چارلس کی قومی دارالحکومت میں متنوع مشغولیات ہوں گی ، جس میں ہندستان کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے باہمی ملاقات بھی شامل ہے۔ وہ معذور بچوں کی فلاح و بہبود ، خاندانی مشاورت اور علاج معالجے کے سیشن میں ایک ہندوستانی فاتح کو سماجی ترقی کے شعبے میں مثالی خدمت کے اعتراف میں دول مشترکہ ‘پوائنٹس آف لائٹ’ ایوارڈ پیش کریں گے۔
برطانیہ اور ہندوستان کے مابین مشترکہ طور پر مشترکہ طور پر کام کرنے پر زور دیتے ہوئے وہ ہندوستانی محکمہ موسمیات میں ڈیزاسٹر ریزائلینس کو مضبوط بنانے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے طریقوں پر گفتگو میں حصہ لیں گے۔
وہ گرو نانک کی 550 ویں یوم پیدائش کا جشن منانے کے لئے ایک گردوارے کا بھی دورہ کریں گے اور برطانیہ میں سکھ برادری کے تعاون کو یادکریں گے۔ اس کے بعد وہ برطانیہ اور دولت مشترکہ کے ارکن ملکوں میں پہلی عالمی عظیم اور دوسری عالمی جنگ میں ہندوستان فوجیوں کی قربانیوں کی یاد کرنےکے
لئے فوجی تقریب میں شریک ہوں گے۔
وہ پائیدار منڈیوں کے بارے میں معلومات اور مشورے حاصل کرنے کیلئے بااثر ہندوستانی کاروباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں بھی شریک ہوں گے۔
یہاں پریس کو جاری ایک ریلیز میں ہندستان میں برطانوی ہائی کمشنر ، سر ڈومینک اسکویث نے عزت مآب پرنس چارلس کے دسویں سرکاری دورے پر ایک بار پھر ہندستان آنے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ’’ ان کے ہندوستان کے ایک سے زیادہ دورے اور ہمارے مشترکہ مفادات کو فروغ دینے میں ان کی مستقل دلچسپی برطانیہ اور ہندستان کے مابین زندہ پل کی ایک اور مثال ہے‘‘۔
برطانوی شہزادے اس بات کا مشاہدہ کرٰن گے کہ ہندستان قدرتی آفات کا سامنا کرنے کے لئے کس طرح اختراعات کا استعمال کرتا ہے اور اس کی صاف ستھری ٹیکنالوجی ماحولیاتی تبدیلیوں کی آزمائشوں سے نمٹنے میں کس طرح مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ ہمارے مضبوط ثقافتی روابط کا جشن منائیں گے اور ہندستان کی متنوع مذہبی کمیونیٹیوں کی گرم جوش مہمان نوازی کا مشاہدہ کریں گے۔
برطانوی ہائی کمشنر کے مطابق اس دورے میں ماضی کا احترام اورحال کا جشن منانے کے ساتھ مشترکہ آزمائشوں پر اختراعی اور ذمہ دارانہ توجہ کے ساتھ ایک مشترکہ مستقبل کی جانب نگاہیں مرکوز کی جائیں گی۔