ریاض/27جنوری(ایجنسی) سعودی عرب کے ارب پتی شہزادہ اور بڑے سرمایہ کار پرنس الولید بن طلال کو رہا کر دیا گیا ہے۔ پرنس طلال تقریبا ان 200 شہزادوں،امرا اور وزرا میں شامل تھے جنہیں انسداد بدعنوانی مہم کے دوران بدعنوانی کے الزام میں گزشتہ سال نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کئے گئے ان تمام افراد کو دارالحکومت ریاض کے مشہور رتزکارلٹن ہوٹل میں قید کیا گیا تھا اور اس وقت سے یہ ہوٹل عام افراد کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
شہزادہ الولید بن طلال کو مشرق وسطی کا وارن بفٹ کہا جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، جدہ شہر میں سال 2009 میں آئے سیلاب جیسے پرانے معاملات کی تحقیقات کے دوران وہاں پر بدعنوانی کے کئی معاملے سامنے آنے کے بعد الولید بن طلال کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 19 ارب ڈالر کی املاک کے ساتھ طلال دنیا کے پچاسویں سب سے امیر شخص ہیں۔