احمد آباد، 14 دسمبر :- وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں آج یہاں شہر کے رانپ علاقہ کے نشان اسکول بوتھ پر ووٹ دیا.
بی جے پی کا گڑھ کہے جانے والے سابرمتی اسمبلی حلقہ کے تحت اس بوتھ پر ووٹنگ کے لئے مسٹر مودی مہاراشٹر سے یہاں ہوائی اڈے پر آنے کے بعد دوپہر تقریبا 12 بج کر دس منٹ پر براہ راست نشان اسکول پہنچے. وہ ایک عام ووٹر کی طرح پانچ منٹ تک قطار میں کھڑے رہے. باہر ان کو دیکھنے کے لئے سڑک کےکنارے اور ارد گرد کے گھروں کی چھتوں پرہزاروں لوگوں کی بھیڑ مودی مودی کے نعرے لگانے لگی. وہ قطار میں اپنے آگے کھڑے ووٹروں سے بات کرتے رہے اور درمیان میں ہاتھ ہلا کر باہر کی بھیڑ کا سلام بھی کرتے رہے. اس موقع پر سبکدوش ہونے والے رکن اسمبلی اوربی جے پی امیدوار اروند پٹیل بھی موجود تھے. مسٹر مودی کی پرچی دکھانے اور ووٹر لسٹ پر اپنے نام کے سامنے دستخط کرنے پر ایک خاتون ووٹنگ عملہ نے ان کی انگلي میں سیاہی لگا دی اور انہوں نے ووٹ
دیا. بعد میں باہر نکلنے پر وہ انگلي میں لگی سیاہی کو دکھاتے ہوئے بھیڑ کے درمیان سے گزرتے رہے. تقریبا پانچ منٹ تک وہ پیدل ہی سڑک پر اسی انداز میں چلتے رہے. صبح ٹوئٹر پر لوگوں سے بڑی تعداد میں ووٹ کی اپیل کرنے والے مسٹر مودی لوگوں سے ان کی طرح ووٹ ڈالنے کی خاموش اپیل کرتے رہے. واضح رہے کہ ان کے چھوٹے بھائی پنکج مودی کے ساتھ رہنے والی ان کی 97 سال کی ماں هيرابا نے گاندھی نگر شمال سیٹ پر صبح ہی ووٹ دیا تھا۔
ادھر کانگریس نے مسٹر مودی پر آج ووٹنگ سے پہلے روڈ شو کرنے کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کی شکایت درج کرائی ہے.اس کا الزام ہے کہ مسٹر مودی نے ہوائی اڈے سے نکلنے کے بعد اور رانپ میں تقریبا تین کلومیٹر طویل روڈ شو کیا. واضح رہے کہ سال 2014 میں اسی چوکی پر ان کی ووٹنگ کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرنے اور مبینہ طور پر بی جے پی کا انتخابی نشان دکھانے کے لئے الیکشن کمیشن نے معاملے درج کرائے تھے۔