نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کے کچھ حصوں میں توڑ پھوڑ کے واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعظم کے دفتر(پی ایم او) کے مطابق کچھ مقامات پر مجسموں کے گرائے جانے کے واقعات کے بعد وزیر اعظم نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے بات کی اور ان واقعات پر سخت ناراضگی ظاہر کی۔
اس کے پیش نظر وزارت داخلہ نے توڑ پھوڑ کے واقعات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ریاستی حکومتوں سے ایسے واقعات کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کو کہا ہے۔ وزارت نے اس کے ساتھ ہی کہا ہے کہ ایسے واقعات میں ملوث لوگوں سے سختی سے نمٹا جائے اور ان کے خلاف متعلقہ قانون کی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ تری پورہ میں اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کچھ مقامات پر کمیونسٹ رہنماؤں کے مجسموں کے گرائے جانے اور توڑ پھوڑ کے واقعات کی رپورٹیں آئی ہیں۔ جنوبی تری پورہ کے بیلونيہ
سب ڈویژن میں کچھ لوگوں نے روسی انقلاب کے ہیرو ولادیمیر لینن کی مورتی کو کل بلڈوزر سے گرا دیا تھا جس کی ملک بھر میں مذمت ہو رہی ہے۔ کل رات تمل ناڈو میں بھی ایک مقام پر سماجی مصلح ای وی راما سوامی پیریار کی مورتی کو نقصان پہنچائے جانے کی بھی رپورٹ ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج ایک ایڈوائزری جاری کرکے ریاستی حکومتوں کو تشدد روکنے کا مشورہ دیا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے ٹوئیٹر پر لکھا’’اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا چاہئے اور قانونی دفعات کے تحت رپورٹ درج کی جانی چاہئے۔ ریاستی حکومتوں کو ایسے واقعات کو روکنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرنے چاہئیں‘‘۔
انہوں نے تری پورہ میں لینن کی مورتی توڑے جانے کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا’’ملک کے کچھ حصوں سے مجسموں کے توڑنے جانے کی اطلاعات ملی ہے۔ وزارت داخلہ نے بربریت کے ایسے واقعات کو سنجیدگی سے لیا ہے‘‘۔