نئی دہلی، 4 مارچ (یو این آئی) صدر رام ناتھ کووند نے آج نربھیا آبروریزی اور قتل معاملے کے چار مجرموں میں سے ایک پون گپتا کی رحم کی درخواست کو خارج کردی۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بدھ کے روز بتایا کہ صدر نے پون گپتا کی رحم کی درخواست مسترد کردی ہے۔ دیگر تینوں ملزمان کی رحم کی درخواست صدر مملکت نے پہلے ہی مسترد کردی ہے ، اس سے ان چاروں کو پھانسی دینے کی راہ ہموار ہوگی۔
چاروں مجرموں کو منگل کی صبح پھانسی پر لٹکایا جانا تھا ، لیکن پون گپتا نے پیر کو صدر کے پاس رحم کی اپیل دائر کرتے ہوئے اس کی سزائے موت پر عمل درآمد روک دیا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے ان کی اصلاح شدہ درخواست مسترد کردی تھی۔
سال 2012 میں
آبروریزی اور قتل معاملے میں 6 افراد کو سزا سنائی گئی تھی۔پون گپتا کے ساتھ مکیش ، ونئے اور اکشے کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ۔ اس معاملے کے ایک اور ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں خودکشی کرلی تھی جبکہ چھٹا ملزم ایک کمسن تھا جسے تین سال تک اصلاحی گھر میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ مجرموں نے اجتماعی عصمت دری کے بعد ’نربھیا‘ کے بعد اسے 16 دسمبر 2012 کو بے دردی سے پٹائی ۔ نربھیا کا اسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہوگیا۔
گذشتہ آٹھ برسوں کے دوران ، عدالت میں اس معاملے کی سماعت کے دوران بہت سارے اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آئے اور مجرموں کے وکیل نے قانونی شقوں اور داؤ پیچ کی بنیاد پر معاملے کو لٹکائے رکھنے کی پوری کوشش کی۔