نئی دہلی/14اگست(ایجنسی) صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے یوم آزادی کے موقع پر آج شام قوم کے نام خطاب کیا ۔انہوں نے کہا کہ کل ہماری آزادی کے اکہتر برس پورے ہور ہے ہیں۔ کل ہم اپنی آزادی کی 72ویں سالگرہ منائیں گے۔ قومی افتخار کے اس موقع پر میں آپ تمام اہل وطن کو مبارک باد دیتا ہوں۔ 15 اگست کا دن ہر ہندوستانی کے لئے متبرک ہوتا ہے، خواہ وہ ملک میں ہو یا بیرون ملک میں۔اس دن ہم سب اپنا قومی پرچم اپنے اپنے گھروں، اسکولوں، دفتروں، میونسپلٹیوں، گرام پنچایتوں ، سرکاری اور نجی عمارتوں پر پورے جوش و خروش کے ساتھ لہراتے ہیں۔ہمارا ترنگا ہماری قومی سا لمیت کی علامت ہے۔ اس دن ہم ملک کی خود مختاری کا جشن مناتے ہیں اور اپنے ان آباو اجداد کے رول کو پوری احسان مندی کے ساتھ یاد کرتے ہیں، جن کی کوششوں سے ہم نے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔یہ دن قوم کی تعمیر میں ان بقیہ کاموں کی تکمیل کے لئے عہد کرنے کا بھی دن ہے ، جنہیں ہمارے باصلاحیت نوجوان بلاشبہ مکمل کریں گے۔
سن 1947 میں 14 اور 15 اگست کی نصف شب کے وقت، ہمارا ملک آزاد ہوا تھا۔ یہ آزادی ہمارے آباو اجداد اور قابل احترام مجاہدین آزادی کی برسوں کی قربانیوں اور بہادری کا نتیجہ تھی۔جدوجہد آزادی میں حصہ لینے والے تمام بہادر مرد و خواتین ، غیر معمولی طورپر شجاعت مند اور دوراندیش تھے۔اس جنگ میں ملک کے تمام علاقوں، سماج کے تمام طبقات اور فرقوں کے افراد شامل تھے۔وہ چاہتے تو آرام دہ زندگی گذار سکتے تھے ۔ لیکن ملک کے تئیں بے پناہ لگن کی وجہ سے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ وہ ایک ایسا آزاد اور خود کفیل ہندوستان بنانا چاہتے تھے ، جہاں سماج میں مساوات اور بھائی چارا ہو۔ہم ان کے کارناموں کو ہمیشہ یاد کرتے ہیں۔ ابھی 9 اگست کو ہی "ہندوستا ن چھوڑو تحریک" کی 76 ویں سالگرہ پر مجاہدین آزادی کو راشٹرپتی بھون میں اعزاز سے نوازا گیا ۔
text-align: start;">
ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں ایسے عظیم دیش بھکتوں کی وراثت ملی ہے۔ انہوں نے ہمیں ایک آزاد ہندوستان سونپا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کچھ ایسے کام بھی سونپے ہیں ، جنہیں ہم مل کر پورا کریں گے۔ملک کی ترقی کرنے اور غربت اور عدم مساوات سے آزادی حاصل کرنے کے یہ اہم کام ہم سب کو کرنے ہیں۔ ان کاموں کو پورا کرنے کی سمت میں ، ہماری قومی زندگی کی ہر کوشش، ان مجاہدین آزادی کے تئیں ہمارا خراج عقیدت ہے۔
اگر ہم آزادی کا صرف سیاسی مطلب لیتے ہیں تو محسوس ہوگا کہ 15 اگست 1947 کے دن ہمارا مقصد پورا ہوچکا تھا۔ اس دن استعماری حکومت کے خلاف جنگ میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی اور ہم آزاد ہوگئے۔ لیکن آزادی کا ہمارا نظریہ کافی وسیع ہے۔ اس کی کوئی لگی بندھی اور محدود تعریف نہیں ہے۔ آزادی کے دائرے کو بڑھاتے رہنا، ایک جہد مسلسل ہے۔1947میں سیاسی آزادی ملنے کے ، اتنی دہائیوں بعد بھی، ہر ہندوستانی، ایک مجاہد آزادی کی طرح ہی ملک کے تئیں اپنا رول ادا کرسکتا ہے۔ ہمیں آزادی کو نئی جہتیں دینی ہیں اور ایسے اقدامات کرتے رہنا ہے جن سے ہمارے ملک اور اہل وطن کو ترقی کے نئے نئے مواقع دستیاب ہوسکیں۔
ہمارے کسان ان کروڑوں اہل وطن کے لئے اناج پیدا کرتے ہیں، جن سے وہ کبھی آمنے سامنے ملے بھی نہیں ہوں گے۔ وہ ملک کے لئے فوڈ سیکورٹی اور غذائیت بخش اناج دستیاب کراکر ہماری آزادی کو قوت فراہم کرتے ہیں۔جب ہم ان کے کھیتوں کی پیداوار اور ان کی آمدنی میں اضافہ کے لئے جدید ٹکنالوجی اوردیگر سہولیات فراہم کراتے ہیں تب ہم اپنے مجاہدین آزادی کے خوابوں کا ہندوستان بناتے ہیں۔