ذرائع:
نئی دہلی:حال ہی میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظور کئے گئے تین ترمیم شدہ فوجداری قانون کے بل کو صدر دروپدی مرمو نے پیر (25 دسمبر) کو منظوری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انڈین جسٹس کوڈ، انڈین سول ڈیفنس کوڈ اور انڈین ایویڈینس بل کے قانون بننے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
اب انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کو انڈین جسٹس (سیکنڈ) کوڈ، کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کو انڈین سول ڈیفنس (سیکنڈ) کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کو انڈین ایویڈینس (سیکنڈ) کوڈ سے بدل دیا جائے گا۔ .
ان بلوں کو لوک سبھا نے 20 دسمبر کو اور راجیہ سبھا نے 21 دسمبر کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران منظور کیا تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے پیش کئے جانے کے بعد راجیہ سبھا میں صوتی ووٹ سے بلوں کو منظور کیا گیا۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکر نے اپنے اختتامی ریمارکس میں کہا تھاکہ یہ
تین تاریخ ساز بل متفقہ طور پر منظور کئے گئے ہیں۔ "اس نے ہماری مجرمانہ فقہ کی نوآبادیاتی وراثت کے طوق کو آزاد کر دیا ہے جو ملک کے شہریوں کے لیے نقصان دہ تھا اور غیر ملکی حکمرانوں کی حمایت کرتا تھا۔"
دونوں ایوانوں سے حزب اختلاف کے 141 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کے درمیان 20 دسمبر کو ایوان زیریں میں یہ بل منظور کئے گئے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دونوں ایوانوں میں بلوں کا دفاع کیا تھا۔
وزیر داخلہ شاہ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یہ نوآبادیاتی دور کے فوجداری قوانین سے علیحدہ ہیں، جو سزا اور روک تھام سے انصاف اور اصلاح کی طرف توجہ مرکوز کریں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ شہری فوجداری انصاف کے نظام کے مرکز میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ فوجداری انصاف کے عمل میں ایک نئی شروعات ہوگی جو مکمل طور پر ہندوستانی ہوگی۔ یہ بھی کہا گیا کہ ان قوانین کے نفاذ کے بعد تاریخ کے بعد تاریخ کا دور ختم ہو جائے گا۔