کلکتہ31مارچ (یواین آئی)مغربی بنگال میں دوسرے مرحلے میں 75لاکھ سے زاید ووٹرس 30اسمبلی حلقوں میں 191امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے تاہم سب کی نگاہیں نندی گرام میں مرکوز رہیں گی جہاں ممتا بنرجی کے خلاف ان کے ہی کابینہ کے سابق رفیق شوبھندو ادھیکاری اس مرتبہ بی جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں الیکشن کمیشن کے مطابق تمام 10,620بوتھوں کو حساس قرار دیدیا گیا ہے ۔ان حلقوں میں الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیس کی 651کمپنیوں کو تعینات کیا ہے ۔کمیشن کے افسران نے بتایا کہ اس کے علاوہ پولنگ کے دوران ریاستی پولیس کو اسٹریٹجک مقامات پر بھی تعینات کیا جائے گا جو صبح سات بجے شروع ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی مجموعی طور پر 199 کمپنیاں مشرقی مدنی پور ، 210 کمپنیاں مغربی مدنی پور ، 170 ج جنوبی 24 پرگنہ اور 72 بانکوڑامیں تعینات ہوں گی۔
ترنمول کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی تمام 30 نشستوں پر انتخاب لڑ رہی ہیں ، جبکہ 15 میں سی پی پی آئی اور بقیہ سیٹوں پر اتحاد کی دیگر جماعتیں بالترتیب کانگریس، سی پی آئی، فارورڈ بلاک،آر ایس پی اور آئی ایس ایف کے امیدوار ہیں ۔
کورونا وائرس کے تمام اصول و ضوابط کی روشنی میں پولنگ ہوں گے ۔مغربی مدنی پور کی 9سیٹ، بانکوڑا کی
8جنوبی 24پرگنہ کی 4اور مشرقی مدنی پور کی 9سیٹ شامل ہیں جہاں پولنگ ہورہی ہے ۔مشرقی مدنی پور میں ہی نندی گرام کی وہ سیٹ شامل ہے جہاں ممتا بنرجی اور شوبھندو ادھیکاری کا مقابلہ ہورہا ہے ۔
نندی گرام پہلی مرتبہ 2007میں اس وقت سرخیوں میں آیا تھا کہ جب بائیں محاذ کی حکومت کے ذریعہ کیمیکل فیکٹری کے کئے حصول اراضی کے خلاف احتجاج کررہے کسانو ں پر فائرنگ ہوئی تھی۔اس کے خلا ف ممتا بنرجی کی قیادت میں تحریک چلائی گئی۔اس کی وجہ سے کیمیکل فیکٹری نہیں لگ سکی۔2016میں نندی گرام کی سیٹ سے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر شوبھندو ادھیکاری نے انتخاب میں حصہ لیا تھا۔مگر اب وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں اور اس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑرہے ہیں ۔ممتا بنرجی نے اپنی روایتی سیٹ بھوانی پور سے انتخاب لڑنے کے بجائے نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا اعلان کرکے بی جے پی اور شوبھندو ادھیکاری کے سامنے چیلنج پیش کردیا ہے ۔امیت شاہ سمیت بی جے پی کے سینئر لیڈران یہاں سے مہم چکاچکے ہیں ۔ممتا بنرجی نندی گرام سے انتخاب جیت کر تیسری مرتبہ وزیرا علیٰ بننے کی تیاری کررہی ہیں ۔
کانگریس-بائیں محاذ اور آئی ایس ایف اتحاد کی سی پی آئی ایم کی امیدوار مناکشی مکھرجی جو نوجوان لیڈر ہیں اپنی کھوئی ہوئی زمین حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔